میرا جسم میری مرضی

میرا جسم میری مرضی



یہ جو "میرا جسم میری مرضی" کا نعرہ ہے یہ برابری کے لئے نہیں لگایا جاتا بلکہ اس کے پیچھے سوائے فحاشی کے فروغ کے اور کوئی ایجنڈا نہیں۔
ان لبرل خواتین کو یہ مسئلہ نہیں کہ کوئی ان کے جسم کو ان کی مرضی کے خلاف استعمال کرتا ہے بلکہ انہیں اصل تکلیف یہ ہے کہ اسلام انہیں ان کے جسم کا مادر پدر آزاد استعمال کرنے سے کیوں روکتا ہے۔
یہ چاہتی ہیں کہ انہیں اسلامی معاشرہ میں بھی نیم برہنہ بلکہ برہنہ ہو کر پھرنے سے بھی کوئی نہ روکے۔ ان کا جسم ہے تو انہیں بالکل بھی نہ روکا جائے تاکہ یہ اپنی مرضی سے جس کے ساتھ چاہے زنا کرتی پھریں۔

لیکن دین اسلام ان کی ہی کیا بلکہ کسی کی بھی نفسانی خواہشات کے تابع نہیں، اسلام اللہ کا دین ہے اس لئے اس کے حدود و قیود اللہ کے ہی طے کردہ رہیں گئے چاہے کسی کو ان سے کتنی ہی تکلیف کیوں نہ ہو۔

قُلْ إِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّيَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ
آپ کہہ دیں کہ میرے پروردگار نے بےحیائی کے کاموں کو حرام کیا ہے، ان میں سے جو ظاہر ہوں (ان کو بھی) اور جو چھپے ہوئے ہوں (ان کو بھی)
اعراف - 33

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ سے زیادہ اور کوئی غیرت مند نہیں ہے۔ اسی لیے اس نے بےحیائیوں کو حرام کیا خواہ ظاہر میں ہوں یا پوشیدہ۔
صحیح بخاری - 4637

اِنَّ الَّذِیۡنَ یُحِبُّوۡنَ اَنۡ تَشِیۡعَ الۡفَاحِشَۃُ فِی الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَہُمۡ عَذَابٌ اَلِیۡمٌ ۙ فِی الدُّنۡیَا وَ الۡاٰخِرَۃِ ؕ وَ اللّٰہُ یَعۡلَمُ وَ اَنۡتُمۡ لَا تَعۡلَمُوۡنَ

جو لوگ مسلمانوں میں بے حیائی پھیلانے کے آرزو مند رہتے ہیں ان کے لئے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہیں اللہ سب کچھ جانتا ہے اور تم کچھ بھی نہیں جانتے ۔
نور - 19

یہ مردوں کی قائم کردہ نہیں بلکہ اللہ کی حدود ہیں اس لئے ہم فقط سمجھا ہی سکتے ہیں کیونکہ یقینا یہ تمہارا ہی جسم ہے اور اس پر تمہاری ہی مرضی چلے گی، پس تم جانو اور جس کی حدود تم توڑنے چلی ہو

وَمَن يَعْصِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَيَتَعَدَّ حُدُودَهُ يُدْخِلْهُ نَارًا خَالِدًا فِيهَا وَلَهُ عَذَابٌ مُّهِينٌ
اور جو اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے گا اور اس کی حدوں سے نکل جائے گا اس کو اللہ دوزخ میں ڈالے گا جہاں وہ ہمیشہ رہے گا۔ اور اس کو ذلت کا عذاب ہوگا۔
نساء -14